مسلم مسائل سے توجہ ہٹانے کی چل رہی ہے سیاسی سازش:جے ڈی آر
پٹنہ، 10 ؍نومبر(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )جنتادل راشٹروادی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ نئے ،پرانے نوٹ کے چکرمیں پڑنے کے بجائے اپنے مسائل پرتوجہ دیں۔دراصل موجودہ حالات میں سلگتے مسلم مسائل سے توجہ بھٹکانے کی یہ منظم سازش ہے۔بہارکے جواں سال مسلم رہنمااورجنتادل راشٹر وادی کے قومی کنوینراشفاق رحمن نے کہاہے کہ ایک طرف جہاں ایک ماں ہفتوں سے لاپتہ اپنے بیٹے کی تلاش میں دربدربھٹک رہی ہے وہیں حکومت جواہرلال نہرویونیورسٹی کے ہنرمندطالب علم نجیب کوتلاش کرنے کے بجائے نوٹ کاکھیل کھیل رہی ہے۔پورے ملک کواس کھیل میں اس قدرالجھادیاگیاہے کہ ملکی عوام سارے مسائل سے بیگانہ ہوگئے ہیں۔کل تک دہلی میں زہریلی ہواکی خوب چرچہ ہورہی تھی،اب ایسالگتاہے کہ اچانک آلودگی چھٹ گئی ہے۔اسی طرح ہندوستان کی25کروڑ سے زائدمسلمان اپنے مسئلے کوبھول گئے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ملکی مسلمانوں کی مالی حالتکوئی بہترنہیں ہے۔معاشی طورپرمسلمان پہلے سے ہی ٹوٹے ہوئے ہیں۔سچرکمیشن رپورٹ میں بھی مسلمانوں کی بدحالی کاذکرکیاگیاہے۔مگرمسلمان بھی نوٹوں کے اس کھیل میں خوب الجھے ہوئے ہیں۔ان کے اپنے مسائل کم سنگین نہیں ہیں۔اپنے مسئلوں پرتوجہ اورحل کوشش کریں توبرسوں گزرجائیں گے۔توپھرسوال یہ اٹھتاہے کہ کرنسی کی سیاست میں ہم کیوں الجھیں؟عجیب حالت ہے مسلمان اپنے دکھ سے دکھی نہیں ہیں،دوسرے کے سکھ سے زیادہ دکھی ہیں۔اشفاق رحمن کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو نوٹ پربحث بازی سے کیاملنے والاہے۔دراصل یہ نجیب کالاپتہ ہونااوراس پرتحریک کاآغاز،بھوپال انکاؤنٹر،طلاق ثلاثہ،یونیفارم سول کوڈ کے تحریکی شکل لینے سے قبل ہی بڑی ہوشیاری سے ٹھنڈاکردیاگیاہے۔اب ملک کے مسلمان نہ نجیب کی تلاش کامطالبہ کررہے ہیں،نہ بھوپال میں منظم طریقہ سے سیمی کارکنان کی ہلاکت پرتحقیقات کی آوازبلندہورہی ہے اورنہ یونیفارم سول کوڈ کے خلاف حکومتی سازش کاشوراٹھ رہاہے۔اچانک سبھی اہم مسلم مسائل سے توجہ ہٹ گیاہے۔آج نجیب کی ماں کاآنسوکوئی پوچھنے والانہیں ہے۔مدھیہ پردیش کی چوہان حکومت بھوپال انکاؤنٹرمیں بری طرح گھرچکے تھے۔آج وہ بھی راحت محسوس کررہے ہیں۔یونیفارم سول کوڈکی مخالفت کاشوربھی دب چکاہے۔پوری دنیابڑی تیزی سے بدل رہی ہے۔ہرطرف مسلم مخالف نظریہ کاغلبہ ہوتاجارہاہے۔ایسی صورت حال میں مسلمانوں کوملی مسائل پرہی توجہ مرکوزرکھنے کی ضرورت ہے۔آئیے ایک بارپھران مدعوں کوتحریکی شکل دیں اورمستقبل کالائحہ عمل مرتب کریں۔